ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / نچلی عدالت نے دی تھی موت کی سزا،ہائی کورٹ نے عمرقیدمیں بدلا، سپریم کورٹ نے کیا بری

نچلی عدالت نے دی تھی موت کی سزا،ہائی کورٹ نے عمرقیدمیں بدلا، سپریم کورٹ نے کیا بری

Sun, 15 Jan 2017 11:42:47  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 14جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)مغربی بنگال کے ایک ملزم کو ماں بیٹی کے قتل کے الزام میں ٹرائل کورٹ نے پھانسی کی سزا مقرر کی تھی۔کلکتہ ہائی کورٹ نے اسے پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا اور آخر کار سپریم کورٹ نے اسے بری کرنے کا حکم دیا۔واقعہ26ستمبر2007اور 27ستمبر 2007کے درمیانی رات کا ہے۔ملزم شوبنکر سرکار اور دیب پریہ پال پرمایاسرکاراور ان کی بیٹی انشا سرکار کے قتل کا الزام ہے۔مالدہ کے انگلش مارکیٹ پولیس تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق یہ معاملہ شوبنکر سرکار اور انشاسرکار کے درمیان محبت کا ہے۔انشا کی ماں اس محبت کو منظوری نہیں دے رہی تھی اور اس نے اپنی بیٹی کو شوبنکر سے تعلق رکھنے سے منع کیا تھا۔اس کے بعد شوبنکر نے انشا سرکار سے کئی بار ملنے کی کوششیں کی لیکن وہ ناکام رہا،اس کے بعداس نے انشاکودھمکیاں دیں،کوئی کامیابی نہ ملنے تلاش کر شوبنکر اپنے دوست دیب پریہ پال کے ساتھ26ستمبر2007کی شام انشاکے گھر گیا جہاں انشا کی ماں مایا سرکار اکیلی تھی۔دونوں نے مایا سرکار کو قتل کر دیا،قتل کے بعد وہ انشاسرکار کا انتظار کرنے لگے جو ٹیوشن پڑھنے گئی تھی،جب وہ ٹیوشن پڑھ کر واپس آئی تو دونوں ملزمان نے اس کو بھی قتل کردیا،جائے حادثہ سے ملے ثبوتوں اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر مالدا ضلع کورٹ نے دونوں کو پھانسی کی سزامقررکی،کورٹ نے اسے رییریسٹ آف ریئر کیس مانتے ہوئے پھانسی کی سزا دی۔اس فیصلے کے خلاف دونوں ملزمان نے کلکتہ ہائی کورٹ میں اپیل کی۔ہائی کورٹ نے ان کی اپیل کو جزوی طور پر قبول کرتے ہوئے ان کی پھانسی کی سزا کم کرتے ہوئے انہیں عمر قید کی سزا سنائی ۔ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ملزم نے سپریم کورٹ میں اپیل کی،تقریبا پانچ سال تک سپریم کورٹ میں چلی سماعت کے بعد عدالت نے دونوں ملزمان کو بری کر دیا۔


Share: